وہ شخص نجانے کدھر گیا

Poet: SUNDER KHAN By: SUNDER KHAN, KSA

ڈھونڈتیں ہیں جس کو نظریں وہ شخص نجانے کدھر گیا
میرا رقیب تھا میرا ہی سایہ کل رات چپکے سے مر گیا

پھر وقت گزرا اور شام بیتی دروازہ صبح تک کھلا رہا
اور جسکی راہ میں تھیں نظریں بچھائیں وہ آ کے یونہی گزر گیا

میرے مزاجوں کے سارے موسم اسکی یادوں میں گم رھے
یوں آنکھ کا آنسؤ دریا بن کر دل کے سمندر میں اتر گیا

سؤنی ھوئی ہیں پھر سے گلیاں اور بے آسرا شہر کی فضائیں
اور میرے نشیمن پے گرا کے بجلیاں چپکے سے اپنے گھر گیا

Rate it:
Views: 453
15 Oct, 2012