Add Poetry

غفلت کا جو ہے پردہ اک دن تو وہ اٹھے گا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

غفلت کا جو ہے پردہ اک دن تو وہ اٹھے گا
کھل جائے گی حقیقت کچھ بھید نہ رہے گا

اپنے کئے کا سب کو بھگتان ہے بھگتنا
جو ہوگا کھوٹا سکہ بالکل نہ وہ چلے گا

انصاف کا ہی ہوگا اس دن تو بول بالا
جیسا کیا ہے جس نے ویسا صلہ ملے گا

ہر ایک کے دلوں میں رچ بس گئی ہے دنیا
افسوس کا سبب تو رُجْحان یہ بنے گا

پہچان ہی ادب سے انسان کی تو ہوتی
جو بے ادب رہے گا وہ نہ پنپ سکے گا

ڈھونڈے گا سکھ جہاں میں جس کے لیے بھی کوئی
برسے گا سکھ اسی پر نہ وہ سمجھ سکے گا

انسان تو اثر وہ بالکل ہی تو بھلا ہے
جس سے کبھی کسی کو نہ دکھ کوئی ملے گا

Rate it:
Views: 298
02 Aug, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets