Add Poetry

سگ جو پھرے ہے در در دٌر دُر تو ہر گھڑی ہو

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

سگ جو پھرے ہے در در دٌر دُر تو ہر گھڑی ہو
جو ایک در کا ہو تو دٌر دُر نہ تو کبھی ہو

ہر در پہ سر جھکے تو ہر در پہ دٌر دُر ہو
درگت نہ ہو ہی ایسی جب ایک در کا ہی ہو

چیزوں کا تو تأثر جس نے بھی لے لیا ہے
اس کی بھنور میں نیّا یک لخت ہی پھنسی ہو

بگڑی ہوئی تو قسمت اس کی سنورتی جائے
اسباب سے ہمیشہ جس کی نظر ہٹی ہو

خالی ہی پیٹ جاتے آسودہ حال آتے
کیسے ہیں یہ پرندے نہ رزق کی کمی ہو

وہ کیسے غار والے جو چند نوجواں تھے
وہ کیسا تھا توکل ویسا تو اپنا بھی ہو

جو اثر کی ہی مانو غفلت سے باز آؤ
تم ہی رہوگے اعلٰی اس میں نہ شک کوئی ہو

Rate it:
Views: 584
23 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets