Add Poetry

جو بھلا کرے بھلا ہو جو برا کرے برا ہو

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

جو بھلا کرے بھلا ہو جو برا کرے برا ہو
نہ زیاں کبھی کسی کا یہی اپنا مدعا ہو

نہ ہو امتیاز کوئی بھی ساقی گری میں اپنے
ہے چمن کی اس سے زینت یہی اپنا مقتضا ہو

کبھی مل بھی جائے نعمت تو نہ شکر سے ہوں غافل
کبھی چھن بھی جائے نعمت نہ کبھی کوئی گلہ ہو

یہ رہے گی آزمائش نہ کوئی بری ہو اس سے
تو کبھی بھی مایوسی کا نہ تو کوئی شائبہ ہو

یہ جو زندگی ملی ہے یہ تو ہے ہی اک امانت
یہ تو بندگی میں گزرے تو اسی کا جائزہ ہو

ذرا دیکھو یہ پرندے جو فضاؤں میں ہیں اڑتے
انہیں کون ہے جو تھاما تو اسی کی بس ثنا ہو

یہ ہے اثر کی تمنا ملے در کی خاک ان کی
نہ کلاہ کی ہے چاہت نہ تو تاج ہی عطا ہو

Rate it:
Views: 396
19 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets