Add Poetry

انسان ہوں کوئی بھی فرشتہ نہیں ہوں میں

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر , Mumbai

انسان ہوں کوئی بھی فرشتہ نہیں ہوں میں
اپنے کو پارسا تو سمجھتا نہیں ہوں میں

ہم نے بھی خوب دیکھا زمانے کی نَبض کو
گِرْگِٹ کی طرح رنگ بدلتا نہیں ہوں میں

ہم نے یقیں کا درس لیا ہے جنون سے
مَوج بَلا سے کوئی بکھرتا نہیں ہوں میں

کتنی بھی تو ہوائیں مخالف چلیں سہی
طوفان و آندھیوں سے تو ڈرتا نہیں ہوں میں

آئے گی روشنی بھی تو ظلمت کے بعد ہی
اپنا تو حوصلہ کبھی کھوتا نہیں ہوں میں

تم ہی رہو گے اعلٰی و ارفع زمانے میں
کیا انتم الاعلون کو پڑھتا نہیں ہوں میں

کانٹوں سے ہی تو اثر کو بچنا بچانا ہے
اِدْراک اتنا بھی کیا رکھتا نہیں ہوں میں

Rate it:
Views: 345
03 May, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets