✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Ibn-e-Raza
Search
Add Poetry
Poetries by Ibn-e-Raza
درد کا ہم سے دوستانہ ہے
درد کا ہم سے دوستانہ ہے
زندگی غم کا تانا بانا ہے
اپنا ہنسنا تو اِک بہانہ ہے
مُسکراہٹ سے غم چھپانا ہے
چار و ناچار کھا رہے ہیں ہم
جو یہاں اپنا آب و دانہ ہے
عمر گزری ہے سوچتے جس کو
اب اُسی شخص کو بُھلانا ہے
غم مِٹانے کی ایک سعی سہی
اب مقدر تو آزمانا ہے
اُس کے پہلو میں بیٹھ کر اپنا
قصۂ غم اُسے سنانا ہے
لوگ اکثر یہ بات پوچھتے ہیں
کب تلک دُکھ سے جی لگانا ہے
آج تک اِس سے کون بھاگ سکا
موت ہی زیست کا ٹھکانہ ہے
ختم ہوگا یہ زندگی کے ساتھ
ہمنوا ، روگ یہ پرانا ہے
ٹھان لی ہے یہ دوستوں نے رضاؔ
بات بے بات دل دُکھاناہےچزچ
ibn.e.Raza
Copy
دلِ مضطرب تجھے کیا ہُوا ، ہے اداس اور بجھا بجھا
دلِ مضطرب تجھے کیا ہُوا ، ہے اداس اور بجھا بجھا
جو نگاہِ ناز میں تھا جچا ، ترا بانک پن وہ کِدھر گیا
تری خامشی میں سوال ہے، ترا ضبط بھی تو کمال ہے
ہُوا کچھ توَ ہے کہ نِڈھال ہے، ترا ساز، سوز میں کیوں ڈھلا
یوں گھڑی گھڑی نہ ستا مجھے، جو بُرا لگا ہے بتا مجھے
کوئی زخم ہے تو دِکھا مجھے، تو نہ ضبط میرا یوں آزما
جہاں رک گیا مرا هم قدم ، وہیں آن پہنچے تھے رنج و غم
اُسی موڑ پر ہوئی آنکھ نم، نہیں بھُولتا ہے یہ حادثہ
وہ جو زندگی کی اَساس تھا، وہ جو ایک شخص ہی راس تھا
مِری آس تھا مِرے پاس تھا، کہیں کھو گیا، کہیں جا بسا
وہ تَو ہو گیا کسی اور کا، تو ہے جس کے سوز میں گُھل رہا
تجھے چھوڑ کر جو چلا گیا، وہ نہ مل سکے گا کبھی رضاؔ
نہ فریب میں تو اب اور آ، کہ ہے خار دار یہ راستہ
ابھی وقت ہے مری مان جا ، کہیں جاں نہ لے لے یہ عارضہ
Ibn.e.Raza
Copy
جو نگاہِ ناز میں تھا جچا ، ترا بانک پن وہ کِدھر گیا
دلِ مضطرب تجھے کیا ہُوا ، ہے اداس اور بجھا بجھا
جو نگاہِ ناز میں تھا جچا ، ترا بانک پن وہ کِدھر گیا
تری خامشی میں سوال ہے، ترا ضبط بھی تو کمال ہے
ہُوا کچھ توَ ہے کہ نِڈھال ہے، ترا ساز، سوز میں کیوں ڈھلا
یوں گھڑی گھڑی نہ ستا مجھے، جو بُرا لگا ہے بتا مجھے
کوئی زخم ہے تو دِکھا مجھے، تو نہ ضبط میرا یوں آزما
جہاں رک گیا مرا هم قدم ، وہیں آن پہنچے تھے رنج و غم
اُسی موڑ پر ہوئی آنکھ نم، نہیں بھُولتا ہے یہ حادثہ
وہ جو زندگی کی اَساس تھا، وہ جو ایک شخص ہی راس تھا
مِری آس تھا مِرے پاس تھا، کہیں کھو گیا، کہیں جا بسا
وہ تَو ہو گیا کسی اور کا، تو ہے جس کے سوز میں گُھل رہا
تجھے چھوڑ کر جو چلا گیا، وہ نہ مل سکے گا کبھی رضاؔ
نہ فریب میں تو اب اور آ، کہ ہے خار دار یہ راستہ
ابھی وقت ہے مری مان جا ، کہیں جاں نہ لے لے یہ عارضہ
Ibn.e.Raza
Copy
سرِ آئینہ جو انسان نظر آتے ہیں
سرِ آئینہ جو انسان نظر آتے ہیں
پسِ آئینہ وہ حیوان نظر آتے ہیں
پیکرِ شر ہوے اِس دور کے آدم زادے
آدمیت سے ہی انجان نظر آتے ہیں
زر و جوہر کی محبت کا فسوں ہے شاید
نِگَہِ فیض کے فقدان نظر آتے ہیں
کوئی بھی گوشۂ عالم نہیں فرحت انگیز
ہر طرف دشت و بیابان نظر آتے ہیں
غرقِ وحشت ہیں اگر پاس سے دیکھیں کہسار
دور سے وہ بھی پری شان نظر آتے ہیں
کبھی سرشار تھی یہ بزمِ جہاں راحت سے
اب فقط درد کے عنوان نظر آتے ہی
Ibn.e.Raza
Copy
آرزوئے دل
سنو تم کون ہو میری؟
بتاتی کیوں نہیں مجھ کو
کہو اے دل رُبا کچھ تو
ذرا یہ بھید تو کھو لو
سہانا خواب ہو میرا
یا کوئی آرزوئے دل
کہ تم انجان ہو کر بھی
بہت مانوس لگتی ہو
سنو اے اجنبی خواہش
یہ میرے دل کے بام و در
شکستہ ہیں ، بریدہ ہیں
یہاں کچھ لوگ رہتے ہیں
یہاں کچھ روگ رہتے ہیں
مبادا بے دھیانی میں
کیا ہو منتخب تم نے
یہ درد انگیز سا رستہ
ابھی بھی وقت ہے باقی
ابھی بھی سوچ سکتی ہو
شکایت پھر نہ کوئی ہو
کہ الفت کا سفر جاناں
اگردشوار نکلا تو
کہیں اے ناز نیں تم کو
کوئی گھاؤ نہ دے جائے
کہ یہ جو زخم ہوتے ہیں
بہت بے چین رکھتے ہیں
کہ جن کو وقت کا مرہم
اگر بھرنا کبھی چاہے
تو بے حد دیر لگتی ہے
بہت تکلیف ہوتی ہے
یہ گھاؤ بھر بھی جائیں تو
نشانی چھوڑ جاتے ہیں
کہانی چھوڑ جاتے ہیں
ابھی بھی سوچ سکتی ہو
کہیں ٹھوکر نہ لگ جائے
کہ پھر دوگام چلنا بھی
بہت مشکل نہ ہو جائے
محبت کی مسافت میں
عجب سے موڑ آتے ہیں
مسافر ہی سرِ منزل
ارادہ تو ڑ دیتے ہیں
سنو اے اجنبی خواہش
اگر اب بھی ارادہ ہے
اِسی رستے پہ چلنے کا
اِسی آتش میں جلنے کا
تو چپکے سے چلے آو
مری آغوش حاضر ہے
تمھارے ہی لیے جاناں
چلو یہ عہد کرتے ہیں
مصیبت ہو کہ راحت ہو
سبھی کچھ ساتھ جھیلیں گے
شبِ ظلمت مقدر ہو
کہ تپتی دھوپ سر پر ہو
نہ ہی ہم ساتھ چھوڑیں گے
نہ ہی ہم ہاتھ چھوڑیں گے
Ibn.e.Raza
Copy
حمد ِ باری تعالٰی
نوازشیں ہیں ، عنایتیں ہیں ، خدائے یکتا کی رحمتیں ہیں
یہ کہکشائیں زمیں زماں سب اُسی کے جلووں کی وسعتیں ہیں
فلک کی چادر میں نور اُس کا ، ہے موجِ دریا سرور اُس کا
بلند و بالا یہ کوہ و پربت کریم پرور کی ہیبتیں ہیں
نوازتا ہے وہ عزّتیں بھی ، نصیب کرتا ہے ذلتیں بھی
جسے جو چاہے عطا کرے وہ ، اُسی کے کُن کی کرامتیں ہیں
ہے ابتدا بھی ، وہ انتہا بھی ، فنا کے غم سے ہے ماورا بھی
اُسی کے آگے ہیں سر نگوں سب ، کمال یکتا کی قدرتیں ہیں
قیام اُس کا درونِ دل ہے ، کلام اُس کا سکونِ دل ہے
خُدا سے دُوری کا شاخسانہ یہ زندگی کی صعوبتیں ہیں
عظیم پروردگار ہے وہ ، صبور و نافع ، قہار ہے وہ
جہانِ فانی کے سب خزانے اُسی خدا کی سخاوتیں ہیں
Ibn.e.Raza
Copy
کیا کیا ہیں گلے اُس کو، بتا کیوں نہیں دیتا
کیا کیا ہیں گلے اُس کو، بتا کیوں نہیں دیتا
یہ بار مرے دل سے ہٹا کیوں نہیں دیتا
ہیں ناوکِ دل دوز مرے یار کے تیور
اِک بار وہ سب تیر چلا کیوں نہیں دیتا
یک طرفہ محبت کے تذبذب سے تو نکلوں
اس راز سے پردہ وہ ہٹا کیوں نہیں دیتا
لکھتا بھی ہے مجھ کو وہ سرِ ورقِ محبت
مذموم جو لگتا ہوں مٹا کیوں نہیں دیتا
اتنا ہی فسردہ ہے اگر حال پہ میرے
جلوہ کبھی اپنا وہ دکھا کیوں نہیں دیتا
سرگرمِ سفر ہوں میں ترے دشت میں کب سے
مجھ کو مری منزل کا پتا کیوں نہیں دیتا
خوابیدہ نصیبی بھی تو تیری ہی عطا ہے
سوئی مری تقدیر جگا کیوں نہیں دیتا
جو تابِ تماشا ہی نہیں اس میں رضا تو
وہ آتشِ فرقت کو بجھا کیوں نہیں دیتا
Ibn.e.Raza
Copy
محبت دھوپ جیسی ہے
محبت دھوپ جیسی ہے
کبھی سردی کے موسم میں تمازت خوب دیتی ہے
ٹھٹھرتے کپکپاتے تن کی یہ تسکین بنتی ہے
چمن میں کھل کھلاتی ہے گلوں کا دل لبھاتی ہے
کڑی گرمی کے موسم میں کلیجہ آزماتی ہے
جھلستے تپتپاتے گرم جھونکے بن کے آتی ہے
تو گلشن کی تراوٹ سے عداوت بھی نبھاتی ہے
محبت دھوپ جیسی ہے
جلا کر خاک کرتی ہے
محبت باد جیسی ہے
صبا کا روپ لے کریہ طروات دل کو دیتی ہے
کبھی بلبل کے نغموں کو یہ لے کر ساتھ چلتی ہے
بہارورں کی علامت اور سکونِ جان بنتی ہے
مگرا یسا بھی ہوتا ہے کبھی غصے میں آئے تو
پرندوں کےنشیمن کو زمیں پر لاگراتی ہے
کبھی ساگر کی لہروں کی روانی تیز کرتی ہے
محبت باد جیسی ہے
سبھی کچھ روند سکتی ہے
محبت آب جیسی ہے
کبھی بارش کی بوندوں میں مسلسل یہ برستی ہے
کبھی جھرنوں کی صورت یہ پہاڑوں سے نکلتی ہے
زمیں کی بلبلاتی خلق کو سیراب کرتی ہے
طلاطم خیز موجوں کا کبھی یہ بھیس بدلے تو
تناور پیڑ بوٹے سب خس و خاشا ک کرتی ہے
جڑو ں سےتوڑ دیتی ہے بہا کر چھوڑ دیتی ہے
محبت آب جیسی ہے
سبھی کچھ لے گزرتی ہے
Ibn.e.Raza
Copy
اخلاص کی ثروت دے کردار کی رفعت دے
اخلاص کی ثروت دے کردار کی رفعت دے
گستاخ نگاہوں کو عفّت کی کرامت دے
سرشار مجھے کر دے تو اپنی محبت سے
کچھ شوقِ اطاعت دے کچھ ذوقِ عبادت دے
شب وروز مرےگزریں تیری ثنا میں پیہم
کچھ ایسی عقیدت دے کچھ ایسی ارادت دے
پیمانۂ دل میرا لبریز ہو ایماں سے
کچھ ایسی بصارت دے کچھ ایسی حرارت دے
کچھ اشک ندامت کے پلکوں پہ سجا لوں میں
اے میری اجل مجھ کو بس اتنی سی مہلت دے
یہ میری طبیعت کیوں کج راہی پہ مائل ہے
صد شکرکروں تیرا گر مجھ کو ہدایت دے
چھٹکارا ملے دل کو لذّت سے گناہوں کی
کچھ ایسی طہارت دے کچھ ایسی طراوت دے
حرمت پہ ترے دِیں کی میں خود کو فنا کرلوں
کچھ ایسی جسارت دے کچھ ایسی شجاعت دے
سب تیری نوازش ہے ،ناچیز نہیں قابل
اب اور وثاقت دے، اب اور متانت دے
تو مجھ کو بچا لینارسوائی سے محشر کی
یہ میری گزارش ہے بس ایک ضمانت دے
ہے تیری رضا مجھ کو منظور مرے مولا
بس اپنی ہی چاہت دے ،کچھ اور نہ حاجت دے
Ibn.e.Raza
Copy
چلیں باتوں میں بہلائے کبھی آئے
چلیں باتوں میں بہلائے کبھی آئے
کو ئی وعدہ ہی کر جائے کبھی آئے
مِرا شکوہ ہی سمجھے یا گذارش وہ
خدارا یوں نہ اُلجھائے کبھی آئے
وہ چاہے آنسو کی صورت ہی کچھ لمحے
مری ا ٓنکھوں میں بھر آئے کبھی آئے
گوارہ ہے ہمیں ہر فیصلہ اُس کا
وہ جوچاہےستم ڈھائے کبھی آئے
وہ بادِ نو بہار بن کر چلے دل میں
کھلا ئے پھول مُرجھائے کبھی آئے
ہمیں بھی چین کے کچھ پل ہی مل جائیں
گئے وقتوں کو دہرائے کبھی آئے
خلش دل کی رضا اب وہ مٹا ہی دے
اذیّت دے نہ تڑپائے کبھی آئے
Ibn.e.Raza
Copy
مچل رہا ہے دل مِرا چہار سو ہی یاس ہے
مچل رہا ہے دل مِرا چہار سو ہی یاس ہے
جو حوصلہ ہی دے سکے کوئی نہ آس پاس ہے
بساطِ جاں لپیٹ دی ہے عشقِ نامراد نے
کہ ہار ہے نہ جیت ہے ، نہ یاس ہے نہ آس ہے
نہ تَشنگی اُجاڑ دے ہنسا بسا چمن مِرا
خدایا معجزہ دکھا کہ دل بہت اداس ہے
بَجوگی کے نصیب پر نَوِشت تھی خزاں سدا
بہار پرجو مر مٹا تِرا ہی کوئی داس ہے
اُجاڑ لی ہے زندگی عبث ہی انتظار میں
وہ زیر لب یہ کہہ رہا ہے، یہ مرا قیاس ہے
سکونِ دل گیامِرا متاعِ جاں بھی لُٹ گئی
خُدا اِسے فنا کرے یہ عشق اصل ناس ہے
جو در کھلا ملا ہمیں وہ راستہ تھا دشت کا
ہے سانحہ یہ زندگی، خوشی ملی نہ راس ہے
سوال ہی تو زندگی میں ہر جگہ کھڑے ملے
نظر نظربھٹک رہی جواب کی پیاس ہے
ہے پوچھتا کوئی اُسے کہ کون ہے ر َضا ترا
کہے ہے کوئی سر پھرا کہ عام ہے نہ خاص ہے
Ibn.e.Raza
Copy
ہمارا یہ ارماں سُنو جاتے جاتے
ہمارا یہ ارماں سُنو جاتے جاتے
کبھی یوں بھی ہوتا کہ تم پاس آتے
سُنو تم ہو دل کےحسیں خواب کوئی
بھلا تم کو ہم کیوں نہ اپنا بناتے
نگاہوں کو اپنی تیرے راستوں پر
جو ہم نہ بچھاتے تو جی کیسے پاتے
یہ جینا ہمارا تھا کس کام کا پھر
جو تم ہی نہ ہوتے کہاں دل لگاتے
یقیں ہےمحبت ہے تم کو بھی ہم سے
نہ تم جو بتاتے تو کیسے چھپاتے
یہ تقدیر ہم پہ مہرباں جو ہوتی
تو تم یوں نہ ہم سے نگاہیں چراتے
ہے کانٹوں کی راہیں محبت چلاتی
پتا یہ ہوتا تو نہ ہی دل لگاتے
جدائی نے تیری ہمیں مار ڈالا
نہ تم یوں بچھڑتے نہ آنسورلاتے
گذارش تھی تم سے ہمیں بھول جاتے
نہ ہی تم بھی جلتے نہ ہم کو جلاتے
Ibn.e.Raza
Copy
وفا کرےجفا کرے، وہ رَوش جوروا کرے
وفا کرےجفا کرے، وہ رَوش جوروا کرے
جہاں رہےسکھی رہےخدا کرےخدا کرے
کہا سُنااگر کبھی ذرا اُسےبُرا لگے
بُرا بھلاکہا کرےخفا نہیں ہُوا کرے
اُفق اُفق سجا کرےنگر نگرپھرا کرے
جہاں کہیں رہا کرےکبھی تو آملا کرے
قدم قدم رہے اُسےبہار کاہی سامنا
الگ تھلک خفا خفاخِزاں صدارہا کرے
سکوں ملےہزار بار اِضطراب ِدل سے بھی
کرم کی اِک نگاہ جوکبھی ہمیں عطا کرے
نگاہ میں جودیکھ لےسوال کچھ ا ُٹھے ہوئے
اِ دھر اُدھراگر مگر، جواز یوںگھڑا کرے
نواز کےجو وصل کومٹا دِےسارےفاصلے
ہِےایک یہِ ہی آرزو خدا نہ پھرجُدا کرے
وفا کِی پاسداری کی لگا کے آگ سینے میں
ہے سا نحہ یہ عشق کا،کہ رات دن جلا کرے
اُمید کاچراغ گر،کبھی جو تھرتھرا اُٹھے
نظر نظرجلا کرےنظر نظربجھا کرے
نصیب میں رضا ترےوصال تونہیں مگر
یقین یہ ضرور ہےخدا ہی معجزا کرے
ہے برسبیلِ تذکرہ یہ بات یونہی چھیڑ دی
اگر اُسےبُرا لگےمعاف یہ خطا کرے
Ibn.e.Raza
Copy
ہے خاروں سے تجھ کو یہ کیسی شکائت
جو سینے میں تم کو چھپاتے نہ جاتے
کبھی غم کی شامیں مناتے نہ جاتے
سنو ہم سے الفت اگر تھی ذرا بھی
تو دل کو ہمارے جلاتے نہ جاتے
نہ ہوتی کوئی بھی خلش میرے دل میں
جوتم دل کے گلشن میں آتے نہ جاتے
کبھی سوز تیرے نہ جی کو جلاتا
غمِ عشق سینے لگاتے نہ جاتے
ہے خاروں سے تجھ کو یہ کیسی شکائت
گلوں سے دریچے سجاتے نہ جاتے
کبھی ہجر نہ خوں کے آنسو رلاتا
نظر سے نظر جو ملاتے نہ جاتے
تماشہ تو اپنا بنایا ہے خود ہی
غمِ جاں سبھی کو بتاتے نہ جاتے
نگاہیں رضا تیری با نور ہوتیں
جودن رات آنسو بہاتے نہ جاتے
جو آسان ہوتا اگر شعر کہنا
رضا گیت ہم کو سناتے نہ جاتے
ٰIbn.e.Raza
Copy
مداوا نہیں ممکن تماشہ بھی نہ دیکھے
مداوا نہیں ممکن تماشہ بھی نہ دیکھے
جو ہنستے نہیں دیکھا تو روتا بھی نہ دیکھے
ہے جانا ہی جو اُسکو تو جاتے ہوے مُڑ کے
وہ بہتا مِری آنکھوں سے جھرنا بھی نہ دیکھے
مِرا منتظر چہرہ کبھی اپنی محبت میں
جو روشن نہیں دیکھا تو بجھتا بھی نہ دیکھے
گزر ہی گئی ہے زندگی اُس نے مگر مجھکو
نہ جیتے کبھی دیکھا تو مرتا بھی نہ دیکھے
خدا خیر کرے خبر اُس کی نہیں کب سے
وہ سکھی رہے ہر دم میرا سایہ بھی نہ دیکھے
دلِ ناداں کچھ تو حوصلہ اب کرو تم بھی
نیٔا شمس ِچاہت وہ اُبھرتا بھی نہ دیکھے
(بحر طویل مثمن سالم ۔۔۔فعولن مفاعیلن فعولن مفاعیلن)
Ibn.e.Raza
Copy
خوش رہے کر کے وہ جفا ہم سے
ہوگئی ایسی بھی کیا خطا ہم سے
رہنے لگا ہے اکثر وہ خفا ہم سے
ستم گر سے کیا اُمید ِکرم کریں
خوش رہے کر کے وہ جفا ہم سے
ڈر ہے کہ جب عہدنبھانے نکلے
تو زندگی نہ کر سکے وفا ہم سے
سفر درپیش ہوا ہے عمرِ فراق کا
مٹتا نہیں ہے پَل کا فاصلہ ہم سے
زندگی ہی بے رنگ ہو جائے رضا
روش ایسی نہ رکھے وہ روا ہم سے
Ibn.e.Raza
Copy
زندگی گہرےسمندرمیں گرپڑی ہو جیسے
زندگی گہرےسمندرمیں گرپڑی ہو جیسے
میرے دل سے کوئی آہ سی اٹھی ہو جیسے
تجھ سے دل کا میرے کچھ ایسا رشتہ ہے
ڈور دھڑکن کی تیرے نام سے جڑی ہو جیسے
دور دور تک تُونہیں پھر بھی یہ لگتا ہے کہ
چاپ قدموں کی کہیں پاس ہی سے آرہی ہو جیسے
آنکھوں میں آج پھر میرے لہو اترا ہواہے
تیری یاد رگِ جاں میں آ چُبھی ہو جیسے
کٹ رہی ہے ہر شب میری دہکتے انگاروں پر
میرے دل میں محشر کی کوئی آگ لگی ہو جیسے
ایسا لگتا ہے جہاں چھوڑا تھا اُس نے مجھے
زندگی آج بھی میری اُسی موڑ پہ کھڑی ہو جیسے
تجھ کو کھو کر ہی یہ احساس ہوا ہے مجھ کو
میں نے زندگی ہی اپنی کھو دی ہو جیسے
یہ سوچتے اکثر سکتے میں چلا جاتا ہوں
بات جانے کی کوئی تم نے کہی ہو جیسے
چلے آتے ہیں رضاسبھی اُلفت جتانے مجھ سے
ہر دکھ نے میری چوکھٹ دیکھ لی ہو جیسے
Ibn.e.Raza
Copy
بکھر جانے کا غم مناتے نہ جاتے
جو تم کو سینے میں چھپاتے نہ جاتے
بکھر جانے کا غم مناتے نہ جاتے
سنو تم کو الفت اگر تھی زرا بھی
تو دل میرے کو یوں جلاتے نہ جاتے
نہ ہوتے آ نکھ میں آنسو وقتِ رخصت
جوتم دل کے گلشن میں آتے نہ جاتے
کبھی سوز تیرا جگر نہ جلاتا
غمِ عشق سینے لگاتے نہ جاتے
خاروں سے شکائت یہ کیسی ہے تجھ کو
پھولوں سےدریچے سجاتے نہ جاتے
ہجر کے غموں سے جو بچنا تھا تجھ کو
نرر سے نظر کو ملاتے نہ جاتے
تماشہ تو اپنا بنایا ہے خود ہی
ناسورِجگر سب کو دکھاتے نہ جاتے
نگاہوں نے پُرنور ہونا ہی رضا تھا
جودن رات آنسو بہاتے نہ جاتے
شعر کہنا اتنا آساں بھی نہیں اب
رضا گیت ورنہ سناتے نہ جاتے
Ibn.e.Raza
Copy
سرد راتوں کی چاندنی میں اداس ہوکر ملا کریں گے
مجبتوں کے دیپ جب جب دل میں تیرے جلا کریں گے
بہار رُت کے حسین لمحے پھول بن کر کھلا کریں گے
میری طرح تمھیں بھی اکثرلوگ دل میں سوال لے کر
سرد راتوں کی چاندنی میں اداس ہوکر ملا کریں گے
حسرتوں کی تتلیوں کو ، وکیل اپنا بنا کے ہم بھی
تجھے کٹہرے میں لا کے تجھ سے تیری جفا کا گلہ کریں گے
بتاو تم ہی آج ہم کو، کیا بھول سکتے ہیں ہم صنم کو؟
بھول جانا بھی بس میں ہوتا، بتاو ایسا ہم بھلا کریں گے؟
درد فرقت نہ جان جب تک ہماری لینے کا عہد کرلے
آگ میں تیری یاد کی ہم روز و شب ہی جلا کریں گے
رسم و راہ بڑھائی نہیں ہے یونہی توہم نےآنسوؤں سے
اسی بہانے چلو رضا اب، داغِ دامن دُھلا کریں گے
Ibn.e.Raza
Copy
رہنے لگا ہے اکثر وہ خفا ہم سے
ہوگئی ایسی بھی کیا خطا ہم سے
رہنے لگا ہے اکثر وہ خفا ہم سے
ستم گر سے کیا اُمید ِکرم کریں
خوش رہے کر کے وہ جفا ہم سے
ڈر ہے کہ جب عہدنبھانے نکلے
تو زندگی نہ کر سکے وفا ہم سے
سفر درپیش ہوا ہے عمرِ فراق کا
مٹتا نہیں ہے پَل کا فاصلہ ہم سے
زندگی ہی بے رنگ ہو جائے رضا
روش ایسی نہ رکھے وہ روا ہم سے
Ibn.e.Raza
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets