Add Poetry

توقع

Poet: محمد مشؔہود By: Muhammad Mashhood Ahmad, Dera Ghazi Khan

جن سے تھی ہم کو توقع، کام آئیں گے ہمیں
مشکلوں میں انہی لوگوں نے لیا منہ پھیر ہے

ہم نے سمجھا ساتھ دیں گےساتھ جو ہیں چل رہے
آدھے رستے میں جو پہنچے، انہوں نے لیا گھیر ہے

ہم تھے سمجھے پاس ہے جو سونا ہی سونا ہے وہ
جوہری نے دیکھا ،بولا! مٹی کا یہ ڈھیر ہے

پہنچے جنگل، دیکھا کھاتے بیروں کو اک شیر کو
ہم نے سوچا نہ کبھی تھا شیر کھاتا بیر ہے

تم توقع رکھو نہ ،مشؔہود دنیا فانی ہے
ہاں مگر یہ سانس جو ہے، نعمتِ لاثانی ہے
 

Rate it:
Views: 373
23 Dec, 2017
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets