تم ہی کہو
اس شہر میں
وہ تتلیاں اڑ نہیں سکتیں
جن کے پروں پر
امیر شہر
اپنی مہر ثبت نہیں کرتا
دریا ان کشتیوں کو
کیسے چلنے دے
جن پر اس کا جھنڈا نہیں ہوتا
وہ مسودے
کرم کا شکم بھرتے ہیں
جن میں
حاکم شہر کا
ذکر خیر نہیں ہوتا
بڑی پگڑٰوں والے
اپنا نام اس میں
لکھوا آئے ہیں
انہیں سانس لینے کی
کھلی اجازت ہے
تم ہی کہو
ایکسل کے بغیر
بھلا کوئی گھڑی چلتی ہے