پھر کوئی مرے گا
پھر شور اُٹھے گا
پھر سے رونا دھونا ہوگا
ہر کوئی اپنی اپنی بولے گا
مرنے والا عظیم تھا
ہائے چلا گیا
پھر کیا ہوگا
سب بھول بھال کر
بے حسی کا چولا پہن کر
کندھے اچکا کر
کسی اور کے قتل ہونے تک
پتھر کے بن جائینگے
یہی ہوتا ہے
یہی ہوتا رہے گا
یہی میرا حال ہے
یہی تمہارا بھی ۔