اے دوست ہم تیرا چمن چھوڑ چلے
ایسا لگاجیسے مسافر وطن چھوڑچلے
اپنی روح توکب کی پرواز کر چکی ہے
سب لوگ تربت میں میرابدن چھوڑچلے
جب لحد میں خود کو تنہاپایا ہم نے
توآواز دی تم مجھے کہاں چھوڑ چلے
بڑے ارمانوں سے ہم نے بنایا تھا سب
آج دنیا میں وہ سارا سامان چھوڑچلے