تیری جدائی نے مجھے رلایا بہت ہے
تیری یادوں نے مجھے ستایابہت ہے
میرے پاس کسی چیز کی کمی نہیں
میرے لیے تیرے پیار کا سرمایہ بہت ہے
تیری دید کا مجھے شوق ہی رہا
تیری تلاش میں خود کوگنوایابہت ہے
یہ تجھے بھولنے کا نام نہیں لیتا
اپنےدل نادان کو سمجھایابہت ہے
تیرے دل سے ہجرت کرنےکہ بعد
اصغرکئی دن پچھتایابہت ہے