Add Poetry

کچھ تو ملے تیرا پتہ تیز ہوا کے شور میں

Poet: Rafique jabir By: kazmain naveed, karachi

کچھ تو ملے تیرا پتہ تیز ہوا کے شور میں
میری صدا پہ دے صدا تیز ہوا کے شور میں

اہل خرد کو کیا خبر اور بھی دے اٹھے کا لؤ
اہل جنوں کا نقش پا تیز ہوا کے شور میں

شاخ سے ہو کے جب جدا جب اک گل تر بکھر گیا
میری شناخت بن گیا تیز ہوا کے شور میں

کون یہ ساتھ ساتھ تھا ہاتھ میں کس کا ہاتھ تھا
کون ابھی بچھڑ کیا تیز ہوا کے شور میں

گل تو ورک ورک ہوا ہاتھ نہ میرے آسکا
کانٹوں کو میں نے چن لیا تیز ہوا کے شور میں

ظلمت شب لرز اٹھی کانپ آندھیوں کا دل
ایک دیا جو جل اٹھا تیز ہوا کے شور میں

جابر نغمہ سنج پر اس نے بڑا کرم کیا
بخش کے جرآت نوا تیز ہوا کے شور میں

Rate it:
Views: 333
01 Aug, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets