خدا کی یاد سے دل جسکا بھی آباد رہتا ہے
دنیا اجڑی ہوءی لگتی اور دل شاد رہتا ہے
سجدوں میں آہ و فریاد آنکھوں کا برس جانا
دن رات رب سے وہ اپنے محوفریاد رہتا ہے
دنیا کے سرابوں میں الجھا شخص ہے کچھ یوں
بڑا بے چین ہوتا ہے بہت برباد رہتا ہے
رہو اسلام پہ قاءم نہ بھٹکو یہاں وہاں
ہماری تاک میں وللہ بڑا صیاد رہتا ہے
بڑھا اضطراب دل، منہ موڑا جب اللہ سے
وہ دل پرکیف ہے صادق جسے رب یاد رہتا ہے۔