Add Poetry

خزاں کا خشک پتا

Poet: عرشیہ ہاشمی By: arshiya hashmi, islamabad

وہ پل دو پل کا ملنا پھر گلی اپنی کا ہو جانا
جسے سمجھا بہاروں کا خزاں کا خشک پتا تھا

کہا تھا کہ ہماری مانگ تم تاروں سے بھر دو گے
مگر جو آن ٹھہرا تھا خزاں کا خشک پتا تھا

ادا کرتے رہے ہیں آج تک خراجِ محبت ہم
مگر حاصل وفاؤں کا خزاں کا خشک پتا تھا

اسے عرشی تکبر کی ادا نے کر دیا رسوا
وہ فانی تھا۔۔وجود اس کا خزاں کا خشک پتا تھا

Rate it:
Views: 584
15 Nov, 2014
Related Tags on Occassional / Events Poetry
Load More Tags
More Occassional / Events Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets