Add Poetry

اسی ندامت سے اس کے کندھے جھکے ہوئے ہیں

Poet: ضیاء مذکور By: Zia Mazkoor, Bahwalpur

اسی ندامت سے اس کے کندھے جھکے ہوۓ ہیں
کہ ہم چھڑی کا سہارا لے کر کھڑے ہوۓ ہیں

یہاں سے جانے کی جلدی کس کو ہے تم بتاؤ
که سوٹ کیسوں میں کپڑے کس نے رکھے ہوۓ ہیں

کرا تو لوں گا علاقہ خالی میں لڑ جھگڑ کر
مگر جو اس نے دلوں په قبضے کیے ہوۓ ہیں

وہ خود پرندوں کا دانہ لینے گیا ہوا ہے
اور اس کے بیٹے شکار کرنے گئے ہوۓ ہیں

تمہارے دل میں کھلی دکانوں سے لگ رہا ہے
یه گھر یہاں پر بہت پرانے بنے ہوۓ ہیں

میں کیسے باور کراؤں جا کر یہ روشنی کو
کہ ان چراغوں پہ میرے پیسے لگے ہوۓ ہیں

تمہاری دنیا میں کتنا مشکل ہے بچ کے چلنا
قدم قدم پر تو آستانے بنے ہوۓ ہیں

تم ان کو چاہو تو چھوڑ سکتے ہو راستے میں
یہ لوگ ویسے بھی زندگی سے کٹے ہوۓ ہیں

Rate it:
Views: 609
28 Jan, 2017
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets