تیرے ہجر میں تمام رات جاگ کر گزاری ہے
آج رات بھر تیری یادوں سےجنگ جاری ہے
محبت کا تو کھیل ہی ایسا ہوتا ہےجانم
اس میں نہ جیت ہماری نہ ہار تمہاری ہے
جس کا کسی چارہ گر کےپاس کوئی علاج نہیں
چاہت ایک ایسی ہی لا علاج بیماری ہے
لگتا ہے یہ مرتے دم تک میرےساتھ رہے گی
ٹوٹے ہوئے دل میں جو امانت تمہاری ہے
اےدوست اب تو جو اصغر کے ساتھ نہیں
تنہاجینے میں میرےلیےبڑی دشواری ہے