Add Poetry

16 دسمبر کے شہدا کے نام

Poet: ارشد ارشی By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

خون میں ڈوبی ہوئی دسمبر کی سحر یاد ہے ہم کو
وہ رنج و غم وہ سوگ میں ڈوبا وطن یاد ہے ہم کو

یاد ہو تم معصوم شہیدو تمہیں ہم بھولے نہیں ہے
برس ایک ہے بیتا مگر وہ منظر سب یاد ہیں ہم کو

لہو لہو تھا چمن سارا اور پھول مرجھائے ہوئے تھے
ماؤں کی آنکھوں میں آنسوؤ وہ آہ و بکا یاد ہے ہم کو

کتابیں بکھری پڑی تھیں لاشوں کے درمیاں
ان اوراق پر تمھارا وہ مقدس لہو یاد ہے ہم کو

غم سے نڈھال ہر آنکھ تھی اشکبار اہل وطن کی
وہ پھولوں کے اٹھتے ہوئےجنازے یاد ہیں ہم کو

علم کے خزانے جو بانٹ رہی تھی درس گاہ میں
اس مادر شہدا کی ہمت و جراَت یاد ہے ہم کو

سلام اے ارض وطن کے معصوم شہیدو
ہم نہ بھولیں ہیں نہ بھولیں گے کبھی تم کو
 

Rate it:
Views: 380
14 Dec, 2015
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets