پھولوں کے پاس رہ کے کانٹوں سے دوستی
اچھی نہیں ہے یاردسشمنوں سے دوستی
پورے ہوجاہیں یہ کس کو یقین ہے بتا مجھے
کرتا ہے پھر بیکار کیوں خوابوں سے دوستی
اس سال بھی وعدہ اسکا اس سال ملیگا
کہے کوئی اسے نہ کر وعدوں سے دوستی
رہتی ہے اس لیئے میرے چہرہ پہ ہہ مسکان
ہوگئ ہے ہنسی کی ہونٹوں سے دوستی
مٹ جاہینگے سبھی غم ،منزلیں ملینگی
اب ہوگئی ہے میری دعاؤں سے دوستی