آج ہم کسی کی یاد کو دل میں بسا کے روۓ
کسی کی تصویر کو سینے سے لگا کے روۓ
جو وعدہ کیا تھا ہم نے بھی کبھی کسی سے
اب تو ہم اَس وعدے کو بھی نبھا کے بہت روۓ
کسی شخص کو ہماری ضروت نہیں تھی اب
لیکن ہم اَس شخص کو اپنی آرزو بنا کے روۓ
اَس نے ہمیں اپنے قدموں تلے بھی جگہ نہ دی
اب ہم اَسے اپنی پلکوں پر بیٹھا کے بہت روۓ
اب تو اَس کی باتیں ہم بار بار یاد کر کے روۓ
اَسی کے لیے ہی رب سے ہم فریاد کر کے روۓ
اَسی کی خوشی کے لیے چھوڑ دیا اَسے ہم نے
پھراَسی ہی کمی کا احساس کر کے بہت روۓ