یہ پیار محبت کا رِشتہ ہے دُنیا میں انمول سکھی

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

یہ پیار محبت کا رِشتہ ہے دُنیا میں انمول سکھی
تو جذبوں کی سچائی کو دولت سے تو نہ تول سکھی

ریشم کے لتے ، گہنے سے کب چین جگر کا ملتا ہے ؟
وہ چین بھلا کیسے پائےپردیس میں جس کا ڈھول سکھی

تجھ کو بھی اپنے خوابوں کا شاید اک رانجھا مل جائے
تو اپنے میٹھے گیتوں سے کانوں میں مصری گھول سکھی

تجھ کو بھی تو معلوم ہےیہ رونے سے کیا حاصل ہو گا
تو اشکوں کے سچے موتی یوں مٹی میں نہ رول سکھی

ایسا لگتا ہے صبح سے جیسے کچھ ہونے والا ہے
رہ رہ کر آج نجانے کیوں اٹھتے ہیں دل میں ہول سکھی

وہ پیار کے جس افسانے کو انجام نہ کوئی دے پائے
اس سیدھے سے افسانے میں تھا شاید کوئی جھول سکھی


 

Rate it:
Views: 3539
03 Oct, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL