یہ میرے ہاتھوں پہ

Poet: hira By: hira, gojra

یہ میرے ہاتھوں پہ لکیریں تو نہیں
کچے مکاں کی دیوار پہ دراڑیں لگتی ہیں

یقین کرو محبتیں کبھی نہیں مرتیں
جیتے جاگتے کردار کی یہ آہیں لگتی ہیں

انجانے میں کسی کا دل دکھا دیا ہو گا
یہ سزائیں بچھپن کی شرارتیں لگتی ہیں

اک مکاں چھوڑ کر ہر سو روشنی ہے
کوئی کلی نہیں کھلتی،روٹھی بہاریں لگتی ہیں

اس تاریکی میں اک چہرہ نظر آرہا ہے
مجھے پکارتی ہوئی اس کی یادیں لگتی ہیں

لوگوں کو مجھ سے نجانے کیوں شکایت ہے
یہ تو صدیوں پرانی عداوتیں لگتی ہیں

Rate it:
Views: 477
22 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL