یہ احسان کرو ۔۔۔

Poet: Dr. Humera Islam By: Dr. Humera Islam, Karachi.

تم مجھے یاد نہ آؤ ، یہ احسان کرو
تم مجھے بھول ہی جاؤ ، یہ احسان کرو

زندگی میری اکیلے ہی گزر جائے گی
تم میرے ساتھ نہ آؤ یہ احسان کرو

یہ تیری یاد کا تحفہ ہے میری بے خوابی
میرے سپنوں سے نکل جاؤ یہ احسان کرو

سارے شکوؤں کو چھپالو دل میں
اِن کو لب پہ نہ لاؤ یہ احسان کرو

ساری دنیا مجھے دشمن سی نظر آتی ہے
تم مجھے دوست بتاؤ یہ احسان کرو

اب مجھے بھول گیا کیا کیا کہا تھا میں نے
تم مجھے یاد دلاؤ یہ احسان کرو

تیرے چہرے کو ترستی رہیں آنکھیں میری
وقتِ رخصت تو دکھاؤ یہ احسان کرو

ایک گھر چھوٹا سا قسمت میں نہیں ہے میری
تم میری قبر بناؤ ، یہ احسان کرو 

Rate it:
Views: 410
07 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL