یاد

Poet: raja ghias abad By: raja ghias abad, munich

ٹوٹےکوئی ستارہ تو تو یاد آتا ہے
ٹپکے کوئی آنسو بیچارہ تو تو یاد آتا ہے

تیرا جمال تیرا خیال تیری یاد ہے سرمایہ حیات
درد سے ہو نہ جب چھٹکارہ تو تو یاد آتا ہے

کیا دن تھے وہ بھی جب تجھے دیکھ دیکھ جیتے تھے
کوئی کسی کو لگے جب پیارا تو تو یاد آتا ہے

تیری ہنسی تھی موسم بہار ناراضگی پہ فضاہیں بھی سوگوار
موسم بدلے کوہی نظارہ تو تویاد آتا ہے

ایسی ھی اک سیاہ رات تھی جب تو چھوڑ گیا تھ
آتا ہے جب بھی یہ وقت دوبارہ تو تو یاد آتا ہے

سر جھکاھے روز گزر جاتا ھوں اس گلی سے ابد 
ہوتا ہے جب کہہیں اشارہ تو تو یاد آتا ہے

Rate it:
Views: 857
30 Aug, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL