یاد

Poet: Saqi By: Tariq Baloch, hub chowki balochistan

اتنا قریب آؤ کہ جی بھر کے دیکھ لیں
شاید کہ پھر ملو تو یہ ذوق نظر نا ہو

نہیں دیکھتا اب میں ان در و دیوار کو
کیا پتا اب ان میں تیرا عکس ہو کہ نہ ہو

اکثر سوچتا میں تنہائی میں بیٹھ کر
کہ اب تجھے وہ بیتا ہوا کل یاد ہو کہ نہ ہو

جی بھر کے دیکھ لینے دو اپنی صورت
کیا پتا کہ یہ شام پھر ہو کہ نہ ہو

چھوڑو اب ملنے کی خواہش اے ساقی
کیا پتا ان کو وہ شخص یاد ہو کہ نہ ہو

Rate it:
Views: 1499
30 Oct, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL