ہک قاتل، قابل دید بنڑا

Poet: AzharM By: AzharM, Doha

ہک قاتل، قابل دید بنڑا
چل کُتا ڈھونڈھ، شہید بنڑا

جنڑ پہلے جھڈو ڈاڈھے نے
مت باقی ویکھ ، مزید بنڑا

تینڈھا جاندا کی، اے جھلے نے
ہی کرسمس ساڈی عید بنڑا

پا چارہ چوکر مرچاں وچ
جانی آکھیں لڈو، لید بنڑا

کم پھڑ اظہرے شیطانی دا
جہندے دیدے نے، بدید بنڑا

ایک قاتل کو ایسا بناو کہ قابل رشک ہو
کوئی کُتا پکڑو اور شہید بناو

لوگ پہلے ہی بہت بےوقوف ہیں
اگر اُن میں کچھ عقل باقی دکھائی دے تو مزید بناو

تیرا کچھ نہیں بگڑنا، یہ پاگل ہیں
تُو کرسمس کو ان کی عید بنا

مرچوں میں چارہ، چوکر کی ملاوٹ کر
اور لید بنا کر اُسے لڈو کہہ

تُو بھی اظہر کوئی شیطانی کام پکڑ لے
اگر کسی کی آنکھوں میں پانی باقی ہے تو اُسے بے دید بنا
 

Rate it:
Views: 541
11 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL