ہار جا اب خود سے تو

Poet: hira By: hira, gojra

ہار جا اب خود سے تو
یہ عشق تو جیت ہی جائے گا

نظر سے نظر مل جائے تو
دل میں اتر یہ جائے گا

تو جوگی بن کر رقص کرے گا
تیرے روم روم میں بس جائے گا

چند لمحے میں شکار کر کے
تجھے تا عمر رلائے گا

منجمد کھڑا پانی بھی
لہروں میں ڈھل جائے گا

خون کے آنسو رلا کر پھر
راتوں کی نیند اڑائے گا

روگ لگا کر ہجر کا گہرا
پھر تجھ پہ یہ مسکائے گا

دیدا یار کے واسطے تو
در در ٹھوکریں کھائے گا

یاد رہے گا اک صرف وہ
تو خود کو بھی بھول جائے گا

اگر ہو جائے وہ کسی اور کا
تو جیتے جی مر جائے گا

Rate it:
Views: 527
09 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL