ہاتھوں کو مسلتے رہنا اچھا لگتا ہے
Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbadاپنے آپ میں جلتے رہنا اچھا لگتا ہے
خود میں بکھرتے رہنا اچھا لگتا ہے
چاند نگر کی وادیاں مجھے اچھی نہیں لگتی
نیند میں چلتے رہنا اچھا لگتا ہے
شب تنہائی ابھرتے تیری یاد بھی آجاتی ہے
پھر رات سے تیری باتیں کرتے رہنا اچھا لگتا ہے
بے چینی جب حد سے بڑھنے لگے
ہاتھوں کو مسلتے رہنا اچھا لگتا ہے
اتفاق سے جب وہ سامنے آجاتے ہیں
پھر خامشی کو سمجھتے رہنا اچھا لگتا ہے
خواب میں جب بھی تیرے لوٹ آنے کی نوید ہوجائے
جاگ کر رستا تکتے رہنا اچھا لگتا ہے
جب دیوانے لوگوں کے قصے پڑھنے بیٹھتی ہوں
دیر تلک ہنستے رہنا اچھا لگتا ہے
More Sad Poetry






