ھم نے پھر خواب سی آنکھوں میں جلائے آنسو

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar

ھم نے پھر خواب سی آنکھوں میں جلائے آنسؤ
دل کو یوں روگ لگا ہر شام کو مہکائے آنسؤ

تجھے فرصت نہ ملی آ کے مجھے دیکھ تو لے
ھم نے پھر رات کی خاموشی میں بہائے آنسؤ

درد کی سولی پہ تھے لٹکے ھوئے جذبات میرے
یوں غم کی چادر میں بڑی دیر سے چھپائے آنسؤ

تیری بے وفائی کا جو صدمہ تھا وہ ھم سہہ نہ سکے
پھر یوں ٹوٹے کہ بڑی دیر تک تھے پچھتائے آنسؤ

دیکھنے والا بھی یہ سمجھے کہ ابھی ھوش میں ہیں
اپنی آنکھوں کے دریچؤں میں یوں سجائے آنسؤ

اور خود فریبی میں تیری چاھت کا سفر کیسے ھو
یوں میری ہستی کو بڑی دیر سے رلائے آنسؤ

غم بھلانے کے لیے تیری محفل میں چلا آتا ھوں
ساقی تیرے مہ خانے میں یوں کچھ دیر بہلائے آنسؤ
 

Rate it:
Views: 1028
18 Mar, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL