ھم جو ٹوٹے تو رائیگاں ٹوٹے

Poet: By: Rania Ch, Lahore

ھم جو ٹوٹے تو اس طرح ٹوٹے
جیسے ھاتھوں سے گر کے پتھر پر
کوئی شفاف آئینہ ٹوٹے
جیسے پلکوں سے ٹوٹتا آنسو
جیسے سینے میں اک کماں ٹوٹے
جیسے امید کی کرن کوئی
برگ موسم میں نا گہاں ٹوٹے
جیسے آنکھوں میں خواب کی ڈوری
وقت تکمیل سے زرا پہلے
گردش وقت سے الجھ جائے
جیسے پیروں تلے زمیں سرکے
جیسے سر پر یہ آسماں ٹوٹے
جیسے اک شاخ پہ بھروسہ کیئے
اس پہ جتنے تھے آشیاں ٹوٹے
جیسے وحشت سے ھوش آجائے
جیسے تادیر میں دھیاں ٹوٹے
اب جو ریزہ ھوئے تو سوچتے ھیں
کس نے دیکھا ھے ٹوٹنا اپنا
ھم جو ٹوٹے تو رائیگاں ٹوٹے

Rate it:
Views: 1967
28 Oct, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL