گیسو دراز میرا تھا

Poet: رشید حسرت By: رشید حسرت, Quetta

وہی ہے عہد مرا، عہد ساز میرا ہے
جو درد سا ہے، وہی رشکِ ناز میرا ہے

پھر آ گیا ہے کوئی چکنی چپڑی باتوں میں
میں کیا کروں کہ یہ دل چال باز میرا ہے

وہ مجھ میں میری تمنا کی جانچ رکھتا ہے
ہے روح سوز مگر دل نواز میرا ہے

دکھوں کی بھیڑ میں میں نے گزارا ہے جیون
ملے بہشت مجھے اب جواز میرا ہے

خدا نے مجھ کو عطا کر دیا ہے یہ رتبہ
گدا ہوں میں تو حجازی، حجاز میرا ہے

جو چھین لے کے گیا دل مروڑ کے مٹھی
کشیدہ قد سا وہ گیسو دراز میرا ہے

رہی ہے آنکھ مچولی ہمیشہ ان کے ساتھ
نشیب ساتھ رہا ہے، فراز میرا ہے

در آئیں شعر میرے عجیب تاثیریں
دلوں کو موم جو کر دے گداز میرا ہے

کہا کنیز سے حسرتؔ یہ شاہزادے نے
کسی سے کچھ بھی نہ کہنا یہ راز میرا ہے

Rate it:
Views: 135
22 May, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL