گہری نیند سونا چاہتی ہوں

Poet: سوریما مجیب حقانی By: سوریما مجیب حقانی, Karachi

میں خوب رونا چاہتی ہوں
پھر گہری نیند سونا چاہتی ہوں
تیرے دیے دکھ درد سے رہائی چاہتی ہوں
تجھے بھولنا چاہتی ہوں
ہر رشتہ ختم کرنا چاہتی ہوں
محبت میں سے ہے ہر زخم کو اب پڑھنا چاہتی ہوں
تیرے یادوں سے تیری باتوں سے رہائی جاتی ہوں
ازادی چاہتی ہوں اس بے نام رشتے سے
کانچ جیسے دل کے ٹوٹے حصوں کو جوڑنا چاہتی ہوں
خود کو سمیٹنا چاہتی ہوں
میں خوب رونا چاہتی ہوں
پھر گہری نیند سونا چاہتی ہوں
 

Rate it:
Views: 143
31 May, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL