کی دکھ پھرولا ماں میری اے

Poet: rizwana By: rizwana, toronto

کی دکھ پھرولا ماں میری اے
کی تینوں بولا ماں میری اے

چار چوفیرے کوی نئ دسدا
بیھ ہنجو ڈولا ماں میری اے

ایس کلاپے مینوں مار مکایا
کنداں نال پئ بولا ماں میری اے

جگر نوں ساڑن اپنے ہی رل کے
کی پیھت میں کھولا ماں میری اے

رنگ پرنگے چہرے۔ نہ کوئ دسدا اپنا
پئ جند اپنی رولا ماں میری اے

اندروں اندری مکدی جاواں
سبھناں نال ہس کے بولا ماں میری اے

تیرے جئ ہستی کتے نہ لبدی
پردیس سارا پھرولاں ماں میری اے

Rate it:
Views: 774
28 Feb, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL