کڑی تھی آنچ غموں کی پگھل گیا ہو گا

Poet: Tariq Butt By: Gulbose, Karachi

کڑی تھی آنچ غموں کی پگھل گیا ہو گا
وہ اپنے سارے حوالے بدل گیا ہوگا

تلاش تھی اُسے آزاد رہگزاروں کی
وہ قیدِ ہوش سے کب کا نکل گیا ہوگا

بدل گئے ہیں جو اپنے مزاج کے موسم
میں سوچتا ہوں وہ کتنا بد ل گیا ہوگا

وہی چبھن تھی، وہیں تھی، جو کوئی یاد آیا
ہمیں گمان تھا کانٹا نکل گیا ہوگا

وہ حسن آج بھی ویسا ہی ہوگا تابندہ
وہ مہر و ماہ نہیں ہے کہ ڈھل گیا ہوگا

 

Rate it:
Views: 491
28 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL