کڑی تھی آنچ غموں کی پگھل گیا ہو گا

Poet: Tariq Butt By: Gulbose, Karachi

کڑی تھی آنچ غموں کی پگھل گیا ہو گا
وہ اپنے سارے حوالے بدل گیا ہوگا

تلاش تھی اُسے آزاد رہگزاروں کی
وہ قیدِ ہوش سے کب کا نکل گیا ہوگا

بدل گئے ہیں جو اپنے مزاج کے موسم
میں سوچتا ہوں وہ کتنا بد ل گیا ہوگا

وہی چبھن تھی، وہیں تھی، جو کوئی یاد آیا
ہمیں گمان تھا کانٹا نکل گیا ہوگا

وہ حسن آج بھی ویسا ہی ہوگا تابندہ
وہ مہر و ماہ نہیں ہے کہ ڈھل گیا ہوگا

 

Rate it:
Views: 472
28 Feb, 2009