کڑکتی دھوپ میں سلگتی

Poet: hira By: hira, gojra

کڑکتی دھوپ میں سلگتی چھاؤں جیسا ہے
میرا محبوب کسی کی بددعاؤں جیسا ہے

ان اندھروں میں کانپ اٹھتی ہے مدھم لو
جلتے چراغوں میں وہ تیز ہواؤں جیسا ہے

اس کو پانے کی چاہ تو کب سے ھے مگر
ساتھ اس کا بکھرتی تمناؤں جیسا ہے

ہر العظام اس کا سہہ تو جاؤں مگر
وہ کسی بے گناہ کی سزاؤں جیسا ہے

صیاد کی قید پہ تڑپ کر پھڑپھڑائے جو
پنجرے میں وہ پنچھی کی صداؤن جیسا ہے

یوں لگتا ہے صرف میرا ہے وہ مگر
ظالم کا ہر روپ بے وفاؤں جیسا ہے

Rate it:
Views: 579
10 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL