کچھ پل کے لیے تو بات کرتے

Poet: Arooj Fatima ( Lucky ) By: AF(Lucky) , K.S.A

کچھ پل کے لیے تو بات کرتے
اپنا نہیں تو میرا خیال کرتے

میں نے تمہارے ساتھ کے خواب دیکھے تھے
میری آنکھوں کو نا آنسووں سے لال کرتے

منہ موڑنا تھا تو بلایا ہی کیوں
سرے عام محفل میں تو نا بے حال کرتے

میں خاموش ہوں مگر کچھ تو سوچو
میرا نہیں لیکن میرے اپنوں کا تو استقبال کرتے

سنو ! میں نے بڑے دعوے کیے ہیں تم پر
میری جان میری خاطر کچھ تو کمال کرتے

یہ تلیخ لہجہ یہ دل میں چبتے الفاظ
اپنے محبوب پر تو نا استعال کرتے

بے بنیاد سہی مگر حقیقت ہے لکی
جھوٹے وعدوں سے نا میرے گرد جال کرتے

Rate it:
Views: 547
02 Aug, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL