کچھ زندگی میں ٹھرے سلسلے نہیں چلتے

Poet: Ayesha Arshad Khokhar By: Ayesha Arshad Khokhar, Satrah Sialkot

کچھ زندگی میں ٹھرے سلسلے نہیں چلتے
زمانہ بدل بھی جائے حالات نہیں بدلتے

جہاں ہر روز یوں گلشن اجڑتے ہوں
بہاریں نہیں آتیں وہاں پھول نہیں کھلتے

ہماری آنکھیں یوں حوادث کی عادی ہو گئیں
کہ نم نہیں ہوتیں اب اشک نہیں بہتے

میں حال کیا سناؤں اتنی گھٹن ہے فضا میں
کہ سانس نہیں آتی اور سکوں کو ہیں ترستے

اتنے ظلم دیکھ کر ہم یوں پتھر ہو لیے
زباں نہیں ہلتی ہمارے لب نہیں کھلتے

Rate it:
Views: 1514
27 May, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL