کچھ خواہشیں ہم پہ روتی ہیں

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

باتیں ہوتی ہیں سادہ سی
کچھ سمجھیں موٹی ہوتی ہیں

کچھہ غلط فہمیاں ہمارے بیچ
بیج نفرت کے بوتی ہیں

ہم یادوں سے زخم کریدتے ہیں
پھر آنکھیں انکو دھوتی ہیں

وقت کب الٹا چلتا ہے
گئی ساعتیں واپس کب لوٹی ہیں

کچھ خواہشوں پہ ہم روتے ہیں
کچھ خواہشیں ہم پہ روتی ہیں

کچھ فکروں کا بوجھ زیادہ ہے
کچھ عمریں بہت ہی چھوٹی ہیں

کیا انجام کو پہنچے کام کوئی
جب نیتیں سب کی کھوٹی ہیں

عثمان اک عمر کے بعد معلوم ہوا
کٹی پتنگیں کیوں بے بس ہوتی ہیں

Rate it:
Views: 750
11 Dec, 2008