کوئی یاد آتا ہے
Poet: Bhzaad Jazeb By: Saba Khan, leeds,ukستارے ٹمٹماتے ہیں تو کوئی یاد آتا ہے
نظارے جلملاتے ہیں تو کوئی یاد آتا ہے
اسے آنا نہیں واپس مگر ہم پھر بھی ہاتھ اپنے
دعا کو جب اٹھاتے ہیں تو کوئی یاد آتا ہے
کبھی جگنو کبھی تارے کبھی بادل کبھی غنچے
ہمارا دل جلاتے ہیں تو کوئی یاد آتا ہے
بہت کوشش کی ہے مگر اس ستمگر کو نہیں بھولے
کسی سے بھی آنکھ ملاتے ہیں تو کوئی یاد آتا ہے
ابھی بکھری ہے رستوں میں مہک اس کی رفاقت کی
کسی سے بھی ملنے جاتے ہیں تو کوئی یاد آتا ہے
More Sad Poetry






