کلی کلی میں نہاں ہچکچاہٹیں پہچان
Poet: نذیر تبسم By: واصف, Quettaکلی کلی میں نہاں ہچکچاہٹیں پہچان
تو شاخ گل پہ گل نو کی آہٹیں پہچان
لہو کی آنکھ سے پڑھ میرے ضبط کی تحریر
لبوں پہ لفظ نہ گن کپکپاہٹیں پہچان
میں پنکھڑی کی طرح اپنے ہونٹ وا کر دوں
تو تتلیوں کی طرح گنگناہٹیں پہچان
محاذ کھول دیا ہے تو گہری نیند نہ سو
ہوا کے بھیس میں ہیں سنسناہٹیں پہچان
یہ جھوٹے نگ ہیں مگر حسن سے تراشے ہیں
تو جوہری ہے اگر جگمگاہٹیں پہچان
وہ کالا سانپ ہے تجھ کو نظر نہ آئے گا
تو جھاڑیوں میں چھپی سرسراہٹیں پہچان
نذیرؔ لوگ تو چہرے بدلتے رہتے ہیں
تو اتنا سادہ نہ بن مسکراہٹیں پہچان
More Sad Poetry






