کتنی منزلوں سے منہ پھیر لیا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

اک منزل کی تلاش میں
کتنی منزلوں سے منہ پھیر لیا

تم نے ہی تو فقط چھوڑا تھا
تیرے بعد زمانے سے منہ پھیر لیا

دل کی حاجت پھر ُاسی کے در پے لے گئی
جس نے دروازہ کھول کے منہ پھیر لیا

میری التجاؤں ، بے پناہ وفاؤں پے کہہ کر
محبت کچھ نہیں ہوتی منہ پھیر لیا

میری مرضی کے خلاف تھا وہ فصلہ ُجدائی کا
جو اک حکم کے طرح سنا کر منہ پھیر لیا

ُاس نے کچھ سمجھا ہی نہیں مجھے لکی
جس نے وقت پڑنے پے اچانک منہ پھیر لیا

Rate it:
Views: 723
07 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL