کبھی میں نے نہ سوچا تھا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

وہ مل کر مجھ سے آخر کار بچھڑے گا
کبھی مین نے نہ سوچا تھا
میری خوشیوں کے دامن پر
غموں کے داغ آبھریں گے
میرے چہرے کی ساری خوشگواری
اشک بن کر میری پلکوں کو بھگودے گی
کبھی تو سوچتی ہوں میں کبھی
اس سے ملی بھی ہوں یا میرا وہم ہے
کبھی تو یہ خیال آتا ہے جیسے
اس کو پانے ہی سے پہلے کھودیا میں نے
خلش کیسی ہے دل میں یہ
عجیب سی کیسی ہلچل ہے
فقط اک انتطار اس کا
فقط اک آرزو اس کی
امید ویاس لے کر منتظر ہون میں
ہر اک لمحہ،ہر اکپل، ہر گھڑی اس کی
میری خوشیوں کے دامن پر
غموں کے داغ ابھریں گے
وہ مل کر مجھ سے اخر کار بچھڑے گا
کبھی میں نے سوچا نہ سوچا تھا

Rate it:
Views: 367
17 Feb, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL