چوٹ کھائے ہیں مگر آہ بھی نہیں کرتے

Poet: UA By: UA, Lahore

چوٹ کھائے ہیں مگر آہ بھی نہیں کرتے
دل جو چاہے تو کبھی واہ بھی نہیں کرتے

میرے درویش سخاوت کے تیری کیا کہنے
ایسی فیاضیاں تو شاہ بھی نہیں کرتے

وہ بھی کیا خوب ہیں گمنامیوں کے شائق ہیں
لوگ جانیں انہیں یہ چاہ بھی نہیں کرتے

ایک انوکھا سا تعلق ہمارے درمیاں ہے
توڑتے بھی نہیں نباہ بھی نہیں کرتے

کتنی حسیں یادوں کے مینارے عظمٰی
گر بناتے نہیں تباہ بھی نہیں کرتے

Rate it:
Views: 560
21 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL