چلتے چلتے تھک گیا

Poet: UA By: UA, Lahore

چلتے چلتے تھک گیا ہوں خار زار میں
میرے قدم بڑھنے لگے تیرے دیار میں

کہنے کے لئے زندگی ہر گام رواں ہے
ساکن ہے اک جگہ پر جیسے مزار ہے

بے نور سویرے ہیں شامیں اداس ہیں
ہم جی رہے ابھی تک اندھیرے غار میں

اب کون سنائے ہمارے دل کی داستاں
اپنے وجود کا تو ہر اعضاء بیمار ہے

راتوں میں جاگ جاگ کے سونا بھلا دیا
آنکھوں میں رتجگوں کا جاگا خمار ہے

عظمٰی تمام عمر یہی سوچتے گزر گئی
وہ کون ہے جو اپنے لئے بیقرار ہے

Rate it:
Views: 1248
27 Apr, 2009