چلتے چلتے تھک گیا
Poet: UA By: UA, Lahoreچلتے چلتے تھک گیا ہوں خار زار میں
میرے قدم بڑھنے لگے تیرے دیار میں
کہنے کے لئے زندگی ہر گام رواں ہے
ساکن ہے اک جگہ پر جیسے مزار ہے
بے نور سویرے ہیں شامیں اداس ہیں
ہم جی رہے ابھی تک اندھیرے غار میں
اب کون سنائے ہمارے دل کی داستاں
اپنے وجود کا تو ہر اعضاء بیمار ہے
راتوں میں جاگ جاگ کے سونا بھلا دیا
آنکھوں میں رتجگوں کا جاگا خمار ہے
عظمٰی تمام عمر یہی سوچتے گزر گئی
وہ کون ہے جو اپنے لئے بیقرار ہے
More Sad Poetry








