پہلے پہلے

Poet: Saad Ullah Shah By: Hina, کراچی

فکرِ انجام کر انجام سے پہلے پہلے
دن تو تیرا ہے، مگر شام سے پہلے پہلے

کیسے دم توڑ گئیں سینے میں رفتہ رفتہ
حسرتیں، حسرتِ ناکام سے پہلے پہلے

باعثِ فخر ہوا رہزن و قاتل ہونا
گھر اجڑتے تھے اس الزام سے پہلے پہلے

آئے بِکنے پہ تو حیرت میں ہمیں ڈال دیا
وہ جو بے مول تھے نیلام سے پہلے پہلے

ہم بھی سوتے تھے کوئی یاد سرہانے رکھ کر
ہاں مگر گردشِ ایام سے پہلے پہلے

ہائے وہ وقت کہ طاری تھی محبت ہم پر
ہم بھی چونک اٹھتے تھے اک نام سے، پہلے پہلے

اب کے مشکل وہ پڑی ہے کہ یہ جاں جاتی ہے
سعد رہتے تھے ہم آرام سے پہلے پہلے

Rate it:
Views: 790
25 Sep, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL