وہ ہر روز میرا صبر آزمانے آتا ہے
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaوہ ہر روز میرا صبر آزمانے آتا ہے 
 کنارے پے بیٹھ کر سمندر کی آگ بجھانے آتا ہے 
 
 دکھ درد کا ساتھی جیسے سمجھا تھا 
 وہی میرے خوابوں کو جلانے آتا ہے 
 
 روک سکتی ہو - تو جاو روک لو لکی 
 وہ پتھر سا دل مجھے بھی پتھر بنانے آتا پے 
 
 کب پگھلی گئی ُاس کے لہجوں کی برف 
 جو ہر روز نیے نیے بہانے سنانے آتا ہے 
 
 راہ میں چھوڑ دینا - وہ اسے دھوکا نہیں سمجھتا 
 میری عمر بھر کی وفا کو وہ پل میں مٹانے آتا ہے 
 
 کیا لکھا ہیں خدا نے نصبیا لکی
 وہ اپنی امانت کو غیر کا گھر دیکھانے آتا ہے 
 
 کاش ! سمبھلنا آتا ہمیں بھی ُاس کی طرح
 جو محبت کو فقط کہانی بتانے آتا ہے
More Sad Poetry






