وہ اک جھونکا خوشبو کا تھا اب کچھ یاد نہیں

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

وہ اک جھونکا خوشبو کا تھا اب کچھ یاد نہیں
ایک چہرہ حسین سا تھا اب کچھ یاد نہیں

اک تعلق تھا اس سے جان و قلب کا
سلسلہ پیار کا تھا اب کچھ یاد نہیں

اوجل ہو گئے ہیں اس کے خدوخال
اک حسین خواب سا تھا اب کچھ یاد نہیں

رہتا تھا وہ آنکھوں میں آنسو بن کر
بہ گیا ہے نگاہوں سے اب کچھ یاد نہیں

بن گیا ہے فسانہ ناکام الفت کا
اس کا ملنا اک اتفاق تھا اب کچھ یاد نہیں

Rate it:
Views: 728
29 Nov, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL