وہ اک جھونکا خوشبو کا تھا اب کچھ یاد نہیں

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

وہ اک جھونکا خوشبو کا تھا اب کچھ یاد نہیں
ایک چہرہ حسین سا تھا اب کچھ یاد نہیں

اک تعلق تھا اس سے جان و قلب کا
سلسلہ پیار کا تھا اب کچھ یاد نہیں

اوجل ہو گئے ہیں اس کے خدوخال
اک حسین خواب سا تھا اب کچھ یاد نہیں

رہتا تھا وہ آنکھوں میں آنسو بن کر
بہ گیا ہے نگاہوں سے اب کچھ یاد نہیں

بن گیا ہے فسانہ ناکام الفت کا
اس کا ملنا اک اتفاق تھا اب کچھ یاد نہیں

Rate it:
Views: 703
29 Nov, 2012