نہ داغ دل سے مٹے گا کبھی جدائی کا (گیت)

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

سہوں گا کیسے بھلا زخم بے وفائی کا
نہ داغ دل سے مٹے گا کبھی جدائی کا

تمھارا پیار تو جھونکا تھا کیسے رک پاتا
تمھارا پیار مجھے راس کس طرح آتا
تمھارے دل کو وفاؤں سے بھی نہ جیت سکا
قریب تم کو میں لاتا تو کس طرح لاتا

صلہ یہ کیسا ملا مجھ کو آشنائی کا
نہ داغ دل سے مٹے گا کبھی جدائی کا

جوانی میری بھٹکتی پھرے گی راہوں میں
رہے گا اور ہی کوئی تمھاری بانہوں میں
ہنسو گی تم نئے محبوب کی رفاقت میں
کروں گا زیست بسر اب میں سرد آہوں میں

بنا ہے پیار سبب میری جگ ہنسائی کا
نہ داغ دل سے مٹے گا کبھی جدائی کا

سہوں گا کیسے بھلا زخم بے وفائی کا
نہ داغ دل سے مٹے گا کبھی جدائی کا
 

Rate it:
Views: 1012
13 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL