میں نے کیا کام لاجواب کیا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

میں نے کیا کام لاجواب کیا
اس کو عالم میں انتخاب کیا

کرم اس کے ستم سے بڑھ کر تھے
آج جب بیٹھ کر حساب کیا

کیسے موتی چھپائے آنکھوں میں
ہائے کس فن کا اکتساب کیا

کیسی مجبوریاں نصیب میں تھیں
زندگی کی کہ اک عذاب کیا

ساتھ جب گردِ کوئے یار رہی
ہر سفر ہم نے کامیاب کیا

کچھ ہمارے لکھے گئے قصّے
بارے کچھ داخلِ نصاب کیا

کیا عبیدؔ اب اسے میں دوں الزام
اپنا خانہ تو خود خراب کیا

Rate it:
Views: 699
10 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL