میں نہ تھا اصلاح بعد

Poet: wasim ahmad moghal By: wasim ahmad moghal, lahore

زندگی کی ہر خوشی تھی میں نہ تھا
 بے بسی بے چارگی تھی میں نہ تھا

تھا وہ تیرے لَب ہی کی کلیوں کا فیض
ا ِک مسلسل بے کلی تھی میں نہ تھا

میں اور سایہ گیسوئے خَمدار کا
 میرے دل کی سادگی تھی میں نہ تھا

آپ جیسے شوخ کی خواہش مجھے
 یہ میری دیوانگی تھی میں نہ تھا

ہجر کی کالی سیاہ راتوں میں دوست در
د تھا درماندگی تھی میں نہ تھا

پی رہے تھے خاربھی جس کا لہو
عشق کی دریا دلی تھی میں نہ تھا

آپ کی دہلیز پر دم توڑتی وہ
 میری لاچارگی تھی میں نہ تھا

چار سُو پھیلی ہوئی شہرت میری
 تیرے غم کی چاندنی تھی میں نہ تھا

چل بسا میں تو وہ آئے گھر میرے
میرے گھر میں روشنی تھی میں نہ تھا

بے خودی مشہور تھی تیری وسیم
وہ تو اَن کی بے رخی تھی میں نہ تھا
 

Rate it:
Views: 473
08 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL