میں خود سے ڈرتی ہوں

Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, Haroona abad

میں اب محبت کرنے سے ڈرتی ہوں
میں اب دل لگانے سے ڈرتی ہوں

اے صباء کی طرح آنے والے شخص
تیرا نام تنہائی میں لینے سے ڈرتی ہوں

اب تو مدت ہوئی تو چلا گیا میری راہوں سے
جن راہوں میں تو ساتھ تھا ان راہوں کو تکنے سے ڈرتی ہوں

مجھ سے پوچھتے ہیں یہاں سب کیوں ڈر گی اتنا
میں اپنے ڈر کی وجہ چھپانے سے ڈرتی ہوں

رسوائی، بدنامی، بےوفائی
اب یہ تحفے لینے سے ڈرتی ہوں

Rate it:
Views: 853
14 Feb, 2013